کیا احناف نمازِعصر شوافع کے اوقاتِ نماز کے مطابق ادا کر سکتے ہیں؟


سوال نمبر:3568
السلام علیکم! میں‌ متحدہ عرب امارات میں‌ ہوں‌۔ یہاں‌ نماز کے اوقات امام شافعی کی فقہ کے مطابق وضع کیے گئے ہیں۔ نماز عصر کے علاوہ باقی اوقات احناف کے قریب ہی ہیں۔ کیا فقہ حنفی کے مقلدین شوافع کے اوقات نماز کے مطابق نماز ادا کر سکتے ہیں؟

  • سائل: سید حسن بخاریمقام: ابوظہبی
  • تاریخ اشاعت: 08 اپریل 2015ء

زمرہ: نماز عصر  |  نماز کے اوقات

جواب:

نمازِ ظہر کے اختتام اور نمازِ عصر کے آغاز کے اوقات کی تعین میں فقہاء کا اختلاف ہے۔ ابن رُشد فرماتے ہیں:

امام مالک، امام شافعی، اور امام داؤد زہری علیہم الرحمہ کا قول ہے کہ ہر شے کا سایہ اصلی جب اس کے مثل کے برابر ہو جائے تو نماز ظہر کا وقت ختم اور عصر کا شروع ہو جاتا ہے، صاحبین امام ابویوسف اور امام محمد کا بھی یہی مسلک ہے۔ جبکہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ علیہ کے مطابق ہر چیز کا سایہ اس کے دومثل ہونے سے عصر کا وقت شروع ہوتا ہے۔

ابن رشد، بداية المجتهد ونهاية المقتصد: 156، 157

مذکورہ عبارت سے واضح ہوتا ہے کہ نمازِ عصر کے وقت کے تعین میں احناف میں بھی اختلاف ہے۔ امام اعظم کے نزدیک شے کا سایہ اصلی جب دو مثل ہونے پر نماز عصر کا وقت شروع ہوتا ہے، جبکہ صاحبین کے نزدیک سایہ اصلی کے علاوہ ایک مثل سایہ ہونے پر نماز عصر کے وقت کا آغاز ہوتا ہے۔ شوافع کا موقف بھی صاحبین والا ہے۔ اس لیے آپ شوافع کے اوقات کے مطابق عصر ادا کر سکتے ہیں، یہ اوقاتِ نماز علمائے احناف کے بھی ایک طبقے کے موقف کے مطابق درست ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری