کیا اہل تشیع کو شاہ جی کہنا صحیح ہے؟


سوال نمبر:2654
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ سر میرا سوال یہ ہے کہ آج کل رواج بن گیا ہے کہ جو بھی اہل تشیع ہے اس کو شاہ جی کہ لقب سے پکارا جاتا ہے۔ یہ نہیں‌ دیکھا جاتا کہ یہ بندہ اہل بیت سے ہے یا نہیں۔ اس طرح سید اور اہل تشیع کی پہچان ختم ہو جاتی ہے۔ برائے مہربانی اس بارے میں‌ رہنمائی فرمائیں۔

  • سائل: شیر علیمقام: تلہ کنگ
  • تاریخ اشاعت: 24 اگست 2013ء

زمرہ: معاملات

جواب:

شاہ فارسی زبان کا لفظ ہے، اسم مذکر ہے، جس کے معانی ہیں : آقا، مالک، بادشاہ، سلطان، فقیروں کا لقب، شطرنج کا ایک مہرہ، نوشہ، دولہا۔ بڑے کے لیے بھی شاہ کا لفظ بولا جاتا ہے۔ برصغیر پاک وہند میں اسے سید کے نام کے ساتھ خاص کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ شاہ یا سید کوئی ذات نہیں ہے۔ لہذا جو بھی ان القابات کے قابل ہو اسے ضرور ان سے پکارنا چاہیے۔ لیکن ہر چرسی، بھنگی اور نشئی کو شاہ جی، پیر جی اور دیگر القابات دے کر سر پہ نہیں چڑھا لینا چاہیے کیونکہ یہ اس کی بربادی کا سبب بنتے ہیں۔ اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک اسی کا درجہ بلند ہے جو ان کے احکامات کی پیروی کرتا ہے اور ان سے محبت کرتا ہے، جو اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب ہیں۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
سید کون ہیں؟ کیا ان کی تعظیم لازمی ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی