اجتہاد سے کیا مراد ہے؟


سوال نمبر:224
اجتہاد سے کیا مراد ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 22 جنوری 2011ء

زمرہ: فقہ اور اصول فقہ  |  فقہ اور اصول فقہ

جواب:

اجتہاد کے لغوی معنی ہیں : کسی کام کی انجام دہی میں تکلیف و مشقت اٹھاتے ہوئے اپنی پوری کوشش صرف کرنا۔

 أبوحبيب، القاموس الفقهی : 71

تو گویا اجتہاد اس کوشش کو کہتے ہیں جو کسی کام کی تکمیل میں مشقت برداشت کرتے ہوئے کی جائے اگر بغیر دقت اور تکلیف کے کوشش ہو گی تو اسے اجتہاد نہیں کہیں گے مثلاً عرب یوں تو کہتے ہیں : فلاں نے بھاری پتھر اٹھانے کی کوشش کی لیکن یہ نہیں کہتے کہ ’’اجتہد فلان فی حمل خردلۃ‘‘ فلاں نے رائی کا دانہ اٹھانے کی کوشش کی۔

اصطلاحِ شریعت میں ’’قرآن و سنت اور اجماع کی روشنی میں مقررہ شرائط کے مطابق بطریقِ استنباط و استخراج، شرعی احکام اور قوانین کی تشکیل، تجدید، تفصیل، توسیع اور تنفیذ کے لئے ماہرانہ علمی کاوش کا نام اجتہاد ہے۔‘‘

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔