Fatwa Online

کیا قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

سوال نمبر:628

کیا قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 12 فروری 2011ء

موضوع:روزہ  |  عبادات

جواب:

قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا خواہ کم ہو یا زیادہ لیکن اگر خود اپنے فعل اور کوشش سے قصدًا قے کی جائے اور منہ بھر کر ہو تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور اگر کم ہو تو نہیں ٹوٹے گا۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

مَنْ ذَرَعَهُ القَيْئُ فَلَيسَ عَلَيه قَضَاءٌ، وَمَنِ اسْتقَاءَ عَمْدًا فَلْيقْضِ.

 ترمذی، السنن، ابواب الصوم، باب ما جاء فیمن استقاء عمداً، 2 : 90، رقم :  720

’’جس شخص کو (حالتِ روزہ میں) از خود قے آ جائے تو اس پر قضاء نہیں اور (اگر) جان بوجھ کر قے کی تو وہ (اس روزہ کی) قضاء کرے۔‘‘

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 22 November, 2024 01:47:47 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/628/