جواب:
نفلی صدقات کے مصارف میں وسعت ہے۔ نفلی صدقہ ثواب اور رضائے الٰہی کی نیت سے ہر جائز مد پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔ تاہم صدقاتِ واجبہ یعنی زکوٰۃ، فطرانہ یا نذر وغیرہ کے مصارف مقرر ہیں۔ صدقاتِ واجبہ اُن مصارف کے علاوہ کسی مصرف پر خرچ نہیں ہوسکتے۔
فلھٰذا صورتِ مسئلہ میں اگر سائل نے زکوٰۃ یا فطرانہ کی رقم کا مصرف پوچھا ہے یا کوئی رقم یا جنس صدقہ کرنے کی نذر یا منت مانی تھی اور اس کے مصرف کے متعلق استفسار کیا ہے تو واضح ہو کہ یہ صدقاتِ واجبہ ہیں، ان کا مصرف مستحقینِ زکوٰۃ ہیں، جن کی تفصیل اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں بیان کی ہے۔ ان صدقات کی رقم جانوروں کی خوراک پر خرچ نہیں کی جاسکتی۔ اگر سائل نے نفلی صدقات کے متعلق پوچھا ہے تو نفلی صدقہ کی رقم سے پالتو جانوروں کی خوراک کا اہتمام کیا جاسکتا ہے، اور اس پر اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید بھی رکھی جاسکتی ہے۔ جواب کی مزید وضاحت کیلئے ملاحظہ کیجئیے:
کیا پرندوں کو پانی یا باجرہ ڈالنا صدقہ ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔