Fatwa Online

کیا بیوی کو حق مہر میں دیا جانے والا زیور شوہر یا سسرال والے واپس لے سکتے ہیں؟

سوال نمبر:6042

ہمارے معاشرے میں عام طور پر جیولری بچیوں کے حق مہر میں لکھوا دی جاتی ہے، اور سسرال والے شادی کے بعد جیولری کو بچیوں سے لے لیتے ہیں، اس کی شرعی حیثیت واضح فرمائیں۔ شُکریہ

سوال پوچھنے والے کا نام: طیب خاں

  • مقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 21 اکتوبر 2022ء

موضوع:معاشرت  |  نکاح

جواب:

اگر زیور بطور حق مہر بیوی کو دیا جائے تو وہ بیوی کی ملکیت ہوتا ہے، اور بیوی کی مرضی کے خلاف یا رضامندی کے بغیر اُس کا شوہر یا سسرال واپس لے سکتے ہیں اور نہ بیچ سکتے ہیں۔ اگر بیوی اپنی مرضی سے شوہر یا سسرال کو دینا چاہے تو حرج نہیں ہے۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِهِنَّ نِحْلَةً ؕ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَیْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوْهُ هَنِیْٓـًٔا مَّرِیْٓـًٔا۝

اور عورتوں کو ان کے مَہر خوش دلی سے ادا کیا کرو، پھر اگر وہ اس (مَہر) میں سے کچھ تمہارے لئے اپنی خوشی سے چھوڑ دیں تو تب اسے (اپنے لئے) سازگار اور خوشگوار سمجھ کر کھاؤ۔

النِّسَآء، 4: 4

اس لیے جو حق مہر طے ہو جائے شوہر پر لازم ہوتا ہے کہ وہ طے شدہ حق مہر بیوی کو ادا کرے کیونکہ وہ مال شوہر پر قرض ہوتا ہے، جب تک شوہر ادا نہ کرے اُس پر واجب الادا رہتا ہے۔ اگر شوہر نے حق مہر کی ادائیگی مؤخر کی ہے تو بیوی کے پاس فوری ادائیگی کے مطالبے کا حق ہوتا ہے، جب چاہے شوہر سے طے شدہ حق مہر مانگ سکتی ہے، یا اگر چاہے تو شوہر کو معاف بھی کر سکتی ہے۔ حق مہر بیوی کی ملکیت ہوتا ہے، بیوی کی مرضی کے بغیر شوہر یا کوئی دوسرا شخص اس سے واپس نہیں لے سکتے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 12 October, 2024 02:31:08 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/6042/