Fatwa Online

کیا اقامت میں حی علٰتین کہتے ہوئے گردن گھمانا ضروری ہے؟

سوال نمبر:5997

کیا اقامت میں حی علیٰ الصلاۃ اور حی علیٰ الفلاح کہتے ہوئے گردن گھمانا ضروری ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: اقبال

  • مقام: لیلونگ، منیپور، اندیا
  • تاریخ اشاعت: 22 مئی 2021ء

موضوع:اقامت

جواب:

کلماتِ اقامت مثلِ اذان کے ہیں ماسوائے اس فرق کے کہ اقامت میں حَیَّ عَلَی الْفَلاَح کے بعد قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃُ کے الفاظ دو بار کہے جائیں گے اور یہ کہتے ہوئے آواز کچھ اونچی ہو مگر اتنی نہیں جتنی اذان میں ہوتی ہے بلکہ اتنی ہو کہ سب حاضرین تک پہنچ جائے۔ اقامت کے کلمات جلدی ادا کیے جائیں۔ اقامت کے دوران سکتہ نہیں کیا جائے گا اور کانوں پر ہاتھ رکھے جائیں گے نہ انگلیاں ڈالی جائیں گی۔ بعض فقہاء نے اذان کی طرح اقامت میں بھی حی علتین (حی علی الصلاة اور حی علی الفلاح) پر دائیں بائیں چہرہ پھیرنے کو مستحب کہا ہے، لیکن نہ بھی پھیرا جائے تب بھی اقامت درست ہوگی۔ اقامت مسجد کے اندر کہی جائے، نمازی مسجد میںصفیں بنا کر بیٹھیں اور جب مکبر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ کہے تو امام اور سب نمازی کھڑے ہوں۔ پہلے کھڑے ہو کر انتظار کرنا خلافِ سنت ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 23 November, 2024 05:52:35 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/5997/