Fatwa Online

عشر کے مصارف کونسے ہیں؟

سوال نمبر:5996

عشر کے مصارف کونسے ہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: انورشاہ

  • مقام: بھکر
  • تاریخ اشاعت: 20 مئی 2021ء

موضوع:عشر

جواب:

عُشر دسویں حصہ کو کہتے ہیں جو زرعی پیداوار پر ادا کیا جاتا ہے اور نصف عُشر یعنی بیسواں حصہ بھی اس اطلاق میں شامل ہے۔ دراصل عُشر زکوٰۃ کی طرح ایک ایسا مقررہ حصہ ہے جو زرعی پیداوار پر دینا واجب ہوتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

فِیمَا سَقَتِ السَّمَاءُ وَالْعُیُونُ أَوْ کَانَ عَثَرِیًّا الْعُشْرُ؛ وَمَا سُقِيَ بِالنَّضْحِ نِصْفُ الْعُشْرِ.

وہ زمین جسے آسمان یا چشمہ سیراب کرتا ہو یا وہ خود بخود نمی کی وجہ سے سیراب ہو جاتی ہو تو اس کی پیداوار میں دسواں حصہ زکوٰۃ ہے؛ اور جسے کنوئیں سے پانی کھینچ کر سیراب کیا جاتا ہو اس کی پیداوار میں بیسواں حصہ زکوٰۃ ہے۔

بخاری، الصحیح، کتاب الزکاة، باب العشر فیما یسقی من ماء السمآء، وبالمآء الجاری، 2: 540، رقم: 1412

عشر چونکہ پیداوار کی زکوٰۃ کا نام ہے اس لئے اس کے مصارف بھی وہی ہیں جو زکوٰۃ کے ہیں؛ یعنی فقراء، مساکین، عاملینِ عشر، غلاموں کی آزادی، غارِمین، فی سبیل اللہ اور مسافر۔ زکوٰۃ کی طرح عشر کی جنس یا قیمت بنی ہاشم کو، حقیقی والدین یعنی ماں باپ، دادا دادی، نانا نانی وغیرہ اور حقیقی اولاد یعنی بیٹا بیٹی، پوتا پوتی، نواسا نواسی کو اور میاں بیوی ایک دوسرے کو نہیں دے سکتے۔ اگر بہن بھائی، داماد، بہو، ساس سسر یا رشتہ دار وغیرہ مستحقِ زکوٰۃ ہوں تو ان کو عشر دیا جاسکتا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 11 December, 2024 02:56:23 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/5996/