Fatwa Online

کیا حصولِ ویزا کے لیے دی گئی فرضی طلاق واقع ہوگی؟

سوال نمبر:5416

السلام علیکم! اگر کوئی برطانوی ویزا کے لیے سٹام پیپرز پر فرضی طلاق ثلاثہ لکھتا ہے تو کیا طلاق واقع ہو جائے گی؟ اگر طلاق واقع ہوئی ہے تو رجوع کا کیا حکم ہوگا؟

سوال پوچھنے والے کا نام: شیخ بلال

  • مقام: برطانیہ
  • تاریخ اشاعت: 15 مئی 2019ء

موضوع:طلاق مغلظہ(ثلاثہ)

جواب:

اگر کوئی شخص بقائمِ ہوش و ہواس اپنی بیوی کو طلاق دے‘ خواہ زبانی ہو یا تحریری‘ واقع ہو جاتی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

ثَلاَثٌ جِدُّهُنَّ جِدٌّ وَهَزْلُهُنَّ جِدٌّ النِّكَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالرَّجْعَةُ.

تین چیزیں ایسی ہیں کہ ارادہ کے ساتھ کی جائیں یا مذاق میں کی جائیں (دونوں صورتوں میں) صحیح مراد ہیں: نکاح، طلاق اور رجوع۔

  1. أبو داود، السنن، كتاب الطلاق تفريع أبواب الطلاق، باب في الطلاق على الهزل، 2: 259، رقم: 2194، بيروت: دار الفكر
  2. ترمذي، السنن، كتاب الطلاق واللعان، باب ما جاء في الجد والهزل في الطلاق، 3: 490، رقم: 1184، بيروت: دار إحياء التراث العربي

اس لیے ویزا کے حصول کی خاطر بیوی کو فرضی طلاق ثلاثہ لکھ کر دینے سے بھی تین طلاق واقع ہو جائیں گی اور طلاقِ ثلاثہ کے بعد رجوع کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 24 November, 2024 04:13:32 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/5416/