جواب:
جب کوئی شخص صاحبِ نصاب ہو اور ایک سال تک اس کا مال نصاب سے کم نہ ہو‘ اگرچہ اس کے مال میں کمی و بیشی ہوتی رہے مگر نصاب سے نیچے نہ آئے تو سال مکمل ہونے پر جتنا مال اس کے پاس ہوگا اس پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔ خواہ مال تجارت سے کمایا ہو یا تنخواہ سے۔ اگر دورانِ سال ایک دن کے لیے بھی مال نصاب سے کم ہوگیا تو زکوٰۃ کی فرضیت ساقت ہو جائے گی اور دوبارہ صاحبِ نصاب ہونے پر سال کو شمار کیا جائے گا۔ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے صاحبِ نصاب ہونا اور سال مکمل ہونا شرط ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔