کیا ایک سفر میں دو سے زائد عمرے جائز نہیں؟
سوال نمبر:5154
السلام علیکم! میں چار عمرے کیے، دوسرے عمرے کے دوران جس کا احرام میں نے مسجدِ جیرانہ سے باندھا مگر عمرے کی ادائیگی سے پہلے کھانا کھایا اور لکس صابن سے ہاتھ دھویا اس کے بعد اس کی خوشبو ختم کرنے کے لیے میں پانچ منٹ تک گرم پانی سے اپنے ہاتھ دھوتا رہا۔ کیا مجھ پر دم واجب ہے؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ لوگ کہتے ہیں کہ ایک سفر میں صرف دو عمرے ہی ہوسکتے ہیں۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: مشتاق احمد
- مقام: لاہور
- تاریخ اشاعت: 24 دسمبر 2018ء
موضوع:عمرہ کے احکام و مسائل
جواب:
آپ کے سوالات کے جوابات بالترتیب درج ذیل ہیں:
- حالتِ احرام میں خوشبودار صابن سے ہاتھ دھونا بہتر نہیں‘ تاہم اس سے
مُحرم پر دَم لازم نہیں آتا کیونکہ صابن سے مقصود صفائی ہے ناکہ خوشبو۔
- سفرِ حجاز میں انسان اپنی ہمت اور صحت کے مطابق جتنے چاہے عمرے ادا کر سکتا
ہے۔ ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 21 November, 2024 10:18:20 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/5154/