Fatwa Online

ادراک کی حقیقت کیا ہے؟

سوال نمبر:4942

ادراک کی حقیقت کیا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: ناصر میر

  • مقام: گوجرانوالہ
  • تاریخ اشاعت: 31 جولائی 2018ء

موضوع:متفرق مسائل

جواب:

ادراک (Cognition) عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مفہوم ہے کسی چیز کو مکمل طور پر پا لینا، کسی چیز کو گہرائی تک جان لینا وغیرہ۔ عربی لغت کی مشہور معاجم ’المنجد‘ اور ’القاموس الوحید‘ میں ادراک کے درج ذیل معانی بیان کیے گئے ہیں:

اَدرکَ الشئُی

کسی چیز کا اپنے وقت پر پہنچنا، پا لینا، حاصل کر لینا

اَدرکَ الثمرُ

پھل کا پک جانا

اَدرکَ الصبیُ

لڑکے کا بالغ ہونا

اَدرکَ فلانُ

فلاں شخص پختہ کار ہوا

قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

لاَّ تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الْأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ.

نگاہیں اس کا احاطہ نہیں کر سکتیں اور وہ سب نگاہوں کا احاطہ کئے ہوئے ہے، اور وہ بڑا باریک بین بڑا باخبر ہے۔

الْأَنْعَام، 6: 103

اس آیتِ مبارکہ میں ادراک کا معنیٰ احاطہ کرنے کا ہے یعنی کوئی بھی اللہ تعالیٰ کی ذاتِ والا صفات کا احاطہ نہیں کر سکتا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 23 November, 2024 06:46:54 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4942/