Fatwa Online

اگر والدین عقیقہ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تو ان کیلئے کیا حکم ہے؟

سوال نمبر:4851

السلام علیکم! غریب والدین عقیقہ کرنے کی مالی پوزیشن میں نہ ہوں تو ان کے لئے کیا حکم ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: عزام ثناءاللہ

  • مقام: کوٹ مومن
  • تاریخ اشاعت: 30 اپریل 2018ء

موضوع:احکام و مسائلِ عقیقہ

جواب:

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

لَا یُکَلِّفُ ﷲُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَاط

اﷲ کسی جان کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتا۔

البقرة، 2: 286

اسلام ایسا دین ہے جو انسان کے لئے آسانیاں پیدا کرتا ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ بھی ہے:

وَمَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّیْنِ مِنْ حَرَجٍط

اور اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔

الحج، 22: 78

احناف کے نزدیک عقیقہ کرنا سنت ہے، اگر والدین استطاعت رکھتے ہیں تو نومولود کا عقیقہ کریں اس کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت زندہ ہوگی، اولاد جیسی بیش بہا نعمت پر خدا تعالیٰ کا شکر ادا ہوگا، بچہ آفتوں اور بیماریوں سے محفوظ ہوگا، سنتِ نبوی زندہ کرنے پر والدین اور اولاد بروزِ قیامت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت کے مستحق قرار پائیں گے۔ لیکن اگر والدین عقیقہ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے تو اُن پر کوئی گناہ نہیں، نہ اس سلسلے میں قیامت کے دن ان سے مواخذہ ہوگا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 21 November, 2024 10:45:27 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4851/