لڑکے اور لڑکی کے تعلقات کا علم ہونے پر ایک فریق سے رقم کا مطالبہ کرنا کیسا ہے؟
سوال نمبر:4807
ایک شخص نے اپنی بیوی سے کسی لڑکے کا دیا ہوا موبائل پکڑا۔ اس نے مار مار کے بیوی کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ اُدھر لڑکے والوں سے پہلے 8 لاکھ پھر 4 لاکھ کی ڈیمانڈ کی ورنہ قتل کرنے کی دھمکی دی۔ صلح کاروں نے طرفین کو قتل و غارت سے بچانے کیلیے اس کی ڈیمانڈ پوری کروائی۔ آپ سے سوال یہ ہے کہ لڑکی والوں کیلیے ایسی رقم لینا اور استعمال میں لانا کیا شرعاً جائز ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: ڈاکٹرعبدالقدوس
- مقام: ڈیرہ اسماعیل خان
- تاریخ اشاعت: 30 اپریل 2018ء
موضوع:متفرق مسائل
جواب:
جس جرم کا ارتکاب لڑکے اور لڑکی نے مل کر کیا اس کی سزا و جرمانہ کسی ایک فریق پر
ہی کیوں عائد کیا جا رہا ہے؟ لڑکی والوں کے پاس اس طرح جرمانہ عائد کرنے یا قتل کرنے
کا کوئی اختیار نہیں۔ ڈرا دھمکا کر رقم لوٹنا بھی قطعی طور پر ناجائز اور حرام ہے۔
عورت کا شوہر یا والدین لڑکے کے خلاف قانونی کاروائی
کریں۔ عورت اور اس لڑکے کا جتنا جتنا جرم ہے اسی کے مطابق ان دونوں کو سزا دلوائیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 22 November, 2024 09:21:17 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4807/