Fatwa Online

کیا صحتِ نکاح‌ کے لیے نکاح نامے پر اندراج ضروری ہے؟

سوال نمبر:4679

میرا سوال یہ ہے کہ بغیر نکاح نامے کے صرف گواہوں کی موجودگی میں نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: ارما عباس

  • مقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 24 جنوری 2018ء

موضوع:نکاح

جواب:

دو عاقل و بالغ مسلمان مردوں یا دو عورتوں اور ایک مرد کی موجودگی میں حق مہر کے عوض لڑکے اور لڑکی کے ایجاب و قبول سے شرعاً نکاح منعقد ہو جاتا ہے۔ اسلام نے نکاح کو خفیہ رکھنے کی بجائے اس کی تشہیر کا حکم دیا ہے تاکہ زیادہ لوگوں تک اس خبر پہنچے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

أَعْلِنُوا هَذَا النِّکَاحَ وَاضْرِبُوا عَلَيْهِ بِالْغِرْبَالِ.

نکاح کا اعلان کیا کرو اور اس پر ڈھول بجایا کرو۔

  1. ابن ماجه، السنن، 1: 611، رقم: 1895، بيروت: دار الفکر
  2. بزار، المسند، 6: 170-171، رقم: 2214، مؤسسة علوم القرآن مکتبة بيروت

ایک روایت میں حضرت محمد بن حاطب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

فَصْلُ مَا بَيْنَ الْحَلَالِ وَالْحَرَامِ الدُّفُّ وَالصَّوْتُ فِي النِّکَاحِ.

حلال و حرام میں فرق نکاح میں گانا اور دف بجانا ہے۔

  1. أحمد بن حنبل، المسند، 3: 418، رقم: 15489، مصر: مؤسسة قرطبة
  2. ابن ماجه، السنن، 1: 611، رقم: 1896

اسی طرح میاں بیوی کے حالات بگڑنے کا خدشہ ہو تو فریقین کے خاندان میں سے منصف مقرر کرنے کی تعلیم دی گئی ہے تاکہ صلح کروانے میں آسانی پیدا ہو جائے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَاِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَکَمًا مِّنْ اَهْلِهِ وَحَکَمًا مِّنْ اَهْلِهَاج اِنْ يُّرِيْدَآ اِصْلَاحًا يُّوَفِّقِ اﷲُ بَيْنَهُمَاط اِنَّ اﷲَ کَانَ عَلِيْمًا خَبِيْرًاo

اور اگر تمہیں ان دونوں کے درمیان مخالفت کا اندیشہ ہو تو تم ایک منصف مرد کے خاندان سے اور ایک منصف عورت کے خاندان سے مقرر کر لو، اگر وہ دونوں (منصف) صلح کرانے کا اِرادہ رکھیں تو اللہ ان دونوں کے درمیان موافقت پیدا فرما دے گا، بے شک اللہ خوب جاننے والا خبردار ہے۔

النساء، 4: 35

نکاح رجسٹر کروانا قانونی تقاضا ہے جو اس کے تحفظ کی علامت ہے۔ ریاستی قانون کے مطابق نکاح و طلاق کی رجسٹریشن کروانا ضروری ہے کیونکہ اس میں خاص طور پر لڑکیوں کے لیے تحفظ ہے۔ ہر وہ ریاستی قاعدہ و قانون جو قرآن وحدیث سے متصادم نہ ہو اور اس میں انسانی بھلائی پائی جاتی ہو تو اس پر عمل کرنا لازم ہے اور یہی اسلامی تعلیمات ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 21 November, 2024 09:48:07 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4679/