Fatwa Online

نجاست کے باب میں درہم کی مقدار سے کیا مراد ہے؟

سوال نمبر:4678

السلام علیکم مفتی صاحب! نجاست کے باب میں ایک درہم کی مقدار کا ذکر آتا ہے اس سے کیا مراد ہے؟ درہم کی مقدار کتنی ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد ارشد

  • مقام: اٹک
  • تاریخ اشاعت: 16 فروری 2018ء

موضوع:نجاستیں

جواب:

فقہائے متقدمین نے نجاست کے باب میں درہم کی مقدار کا اعتبار کیا ہے جبکہ علمائے متاخرین نے ہتھیلی پر پانی کی جگہ کا اعتبار کیا ہے۔ علمائے متاخرین کے نزدیک کوئی شخص پانی اپنی ہتھیلی پر ڈالے تو جو درمیان میں کھڑا رہے اس دائرے کے برابر یا اس سے کم مقدار میں نجاست کپڑوں یا جسم پر لگی ہو تو معاف ہے اور اگر اس سے زیادہ ہو تو اس کا دھونا واجب ہے۔ یہ مقدار ہر دور میں قابلِ فہم ہے۔

اگر پانی میسر ہو (جیسا کہ آج کل عموماً ہے) تو نجاست خواہ کتنی ہی مقدار میں ہو اس کو دھونا بہتر ہے۔ رعایت صرف اسی وقت استعمال کی جائے گی جب پانی میسر نہ ہو یا کم مقدار میں میسر ہو۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 21 November, 2024 10:41:03 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4678/