Fatwa Online

کیا پیٹ‌ کے بل لیٹنا اسلام میں ممنوع ہے؟

سوال نمبر:4507

السلام علیکم! کیا الٹا لیٹنا گناہ ہے؟ اگر سارا جسم الٹا ہو اور منہ دائیں یا بائیں طرف ہو۔ اور اگر منہ سمیت پورا جسم ہی الٹا ہو۔

سوال پوچھنے والے کا نام: احمد حسان

  • مقام: لاہور
  • تاریخ اشاعت: 28 نومبر 2017ء

موضوع:متفرق مسائل

جواب:

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو پیٹ کے بل لیٹے ہوئے دیکھ کر فرمایا:

إِنَّ هَذِهِ ضَجْعَةٌ لَا یُحِبُّهَا اﷲُ.

اس طرح لیٹنے کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں فرماتا۔

  1. أحمد بن حنبل، المسند، 2: 304، رقم: 8028، مصر: مؤسسة قرطبة
  2. ترمذي، السنن، 5: 97، رقم: 2748، بیروت، لبنان: دار احیاء التراث العربي

مذکورہ بالا حدیث مبارکہ میں بیان کیا گیا ہے کہ اُلٹا لیٹنا اﷲ تعالیٰ کے ہاں ناپسندیدہ ہے۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اُلٹا لیٹا ہوا پایا تو پاؤں سے ہلا کر فرمایا:

إِنَّمَا هَذِهِ ضِجْعَةُ أہْلِ النَّارِ.

یہ انداز دوزخیوں کا ہے۔

ابن ماجه، السنن، 2: 1227، رقم: 3724، بیروت: دار الفکر

ایک اور روایت میں ہے:

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلی الله علیه وآله وسلم عَلَی رَجُلٍ نَائِمٍ فِي الْمَسْجِدِ مُنْبَطِحٍ عَلَی وَجْهِهِ فَضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ وَقَالَ قُمْ وَاقْعُدْ فَإِنَّهَا نَوْمَةٌ جَهَنَّمِیَّةٌ.

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر ایک الٹے سونے والے پر ہوا آپ رضی اللہ عنہ نے پاؤں سے ہلا کر فرمایا اٹھو یہ جہنمیوں کا لیٹنا ہے۔

ابن ماجه، السنن، 2: 1227، رقم: 3725

درج بالا احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ پیٹ کے بل لیٹنا اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔ اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:محمد شبیر قادری

Print Date : 21 November, 2024 10:14:50 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4507/