جواب:
کسی حدیث مبارکہ میں نہار منہ پانی پینے سے منع نہیں کیا گیا۔ ایک حدیث میں نہار منہ پانی پینے سے جسمانی طاقت کم ہونے کا ذکر ہے، تاہم اس حدیث کی اپنی حیثیت بھی محدثین کے ہاں محلِ نظر ہے۔
عَنْ أَبِي سَعِیْدٍ الْخُدْرِيِّ رضی الله عنه عَنْ النَّبِيِّ صلی الله علیه وآله وسلم قَالَ: مَنْ شَرِبَ الْمَاءَ عَلَی الرِیْقِ اِنْتَقَصَتْ قُوَّتُهُ.
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے نہار منہ پانی پیا اس کی طاقت کم ہو گئی۔
طبراني، المعجم الأوسط، 5: 52، رقم: 4646، القاہرة: دار الحرمین
اس روایت کی سند میں زید بن اسلم اور اس کا بیٹا عبد الرحمن دونوں ہی بہت کمزور راوی ہیں۔ جن کی طرف، امام طبرانی رحمہ اﷲ نے روایت کے بعد خود بھی اشارہ کیا ہے۔اور اسی روایت کے بارے میں، امام ہیثمی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:
وَفِیهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ الرُّعَیْنِیُّ، وَ هُوَ ضَعِیفٌ.
اور اس روایت میں محمد بن مخلد الرعینی کمزور ہے۔
هیثمي، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد، 5: 87، قاہرة، مصر: دار الریان للتراث
اگر حدیث پر اعتماد کر بھی لیا جائے تو اس میں نہار منہ پانی پینے کی ممانعت کا حکم نہیں ہے، ایک تبصرہ ہے۔ نہار منہ پانی پینے والا گنہگار نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔