سودی رقم کے استعمال کا کفارہ کیا ہے؟
سوال نمبر:4100
السلام علیکم! میرے والد صاحب نے بینک سے سود پر قرض لیا اور مجھے دکان بنانے کے لیے وہ پیسے دے دیے، مجھے پتہ نہیں تھا کہ سود کا پیسہ ہے۔ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیں کہ اب اس کا کیا حکم ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: طارق صابری
- مقام: شیر آباد
- تاریخ اشاعت: 28 جنوری 2017ء
موضوع:سود
جواب:
مذکورہ قرض جتنی جلد ممکن ہو واپس کردیں اور آئندہ کے لیے توبہ کرلیں۔ آپ کے والد صاحب نے سود پر قرض لے کر خدا تعالیٰ کی حدود کی خلاف ورزی کی ہے، آپ کا فرض بنتا ہے کہ اس معاملے سے نکلنے میں ان کی مدد کریں تاکہ انہیں قرض واپس کرنے میں آسانی ہو اور وہ اس مسلسل گناہ کے چکر سے نکل سکیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 21 November, 2024 11:03:34 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/4100/