کیا مُعاہِد کی اولاد اس کے وعدے کی پابند ہوگی؟
سوال نمبر:3898
اگر ایک بھائی اپنے بھائی کو رضا نامے پر دستخط کر دے کہ میں آپکے شادی کے خرچے کے ادھار کا ذمہ دار ہوں، اور بعد میں وہ ذمہ دار فوت ہو جائے تو کیا وہ دوسرا بھائی اس کے بچوں یعنی اپنے بھتیجو سے شادی کا خرچہ مانگ سکتا ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: شاہد
- مقام: سعودی عرب
- تاریخ اشاعت: 27 اپریل 2016ء
موضوع:متفرق مسائل
جواب:
بصورت مسئلہ ایک بھائی کا دوسرے سے معاہدہ کوئی ہبہ یا وصیت نہیں، بلکہ وعدہ تھا، جو مُعاہِد کی وفات کے ساتھ
ختم ہوگیا۔ مُعاہِد کی اولاد اس وعدے کے پابند نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 22 November, 2024 12:23:09 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3898/