جواب:
کلماتِ اقامت مثلِ اذان کے ہیں ماسوائے اس فرق کے کہ اقامت میں حَیَّ عَلَی الْفَلاَح کے بعد قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوةُ کے الفاظ دو بار کہیں اور یہ کہتے ہوئے آواز کچھ اونچی ہو مگر اتنی نہیں جتنی اذان میں ہوتی ہے بلکہ اتنی ہو کہ سب حاضرین تک پہنچ جائے۔ اقامت کے کلمات جلدی ادا کریں۔ درمیان میں سکتہ نہ کریں، کانوں پر ہاتھ رکھیں نہ انگلیاں ڈالیں۔ صبح کی نماز کی اقامت میں الصَّلٰوة خَيْرٌ مِّنَ النَّوْمِ کا اضافہ نہ کرے۔ اقامت مسجد کے اندر کہی جائے، نمازی مسجد میںصفیں بنا کر بیٹھیں اور جب مکبر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةِ کہے تو امام اور سب نمازی کھڑے ہوں۔ پہلے کھڑے ہو کر انتظار کرنا خلافِ سنت ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔