جس شخص پر ارتداد کا محض الزام ہو اس کے جنازے اور ذبیحہ کا کیا حکم ہے؟
سوال نمبر:3848
سوال نمبر 3804 میں مذکور مریدین کا جنازہ پڑھنا اور ان کا ذبیحا کھانا کیسا ہے؟ ان مریدوں کا کہنا ہے کہ ہمارے پیر صاحب کے بارے میں جاری کردہ فتویٰ جھوٹی اطلاعات پر مبنی ہے اور اس کی وجہ حسد ہے۔
سوال پوچھنے والے کا نام: شیخ شاداب
- مقام: اڑیسہ، ہندوستان
- تاریخ اشاعت: 09 مارچ 2016ء
موضوع:مرتد اور باغی کے احکام
جواب:
اگر مذکورہ افراد ضروریاتِ دین کے منکر نہیں ہیں اور توحید، رسالت، آخرت، ملائکہ،
نزول کتب وغیرہ پر ایمان رکھتے ہیں‘ نماز، روزہ، حج، زکوۃ وغیرہ کی فرضیت پر یقین رکھتے
ہیں‘ زنا، قتل، چوری اور شراب خوری کی ممانعت کو مانتے ہیں اور رسول اکرم صلیٰ اللہ
علیہ وآلہ وسلم کے خاتم الانبیاء ہونے کا اقرار کرتے ہیں تو وہ ان احکام قطعیہ کو تسلیم
کر رہے ہیں جن کے ماننے والا مسلمان ہوتا ہے۔ اس صورت میں ان کا ذبیح کھانا بھی جائز
ہے اور ان کا جنازہ بھی پڑھا جائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 21 November, 2024 09:07:34 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3848/