نماز اشراق کی ادائیگی کا درست انداز کونسا ہے؟
سوال نمبر:3823
السلام علیکم! بعد از نماز فجر مسجد میں نمازی ایک دوسرے سے ہاتھ ملا تے ہیں اور سلام کرتے ہیں۔ اگر نماز پڑھنے کے بعد ایک نمازی اس طرح سلام کرے اور بعد میں ایک کونے میں بیٹھ کر قرآن کی تلاوت کرے یا کوئی تفسیر یا فقہ کی کتاب کا مطالعہ کرتا رہے اور بعد از طلوع آفتاب وہ نماز اشراق ادا کرے تو کیا اس طرح کرنے سے نماز اشراق درست ادا ہو جائے گی؟ یا کوئی اور طریقہ کار اختیار کرنا چاہئے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: قدیر رضا
- مقام: ملتان
- تاریخ اشاعت: 01 مارچ 2016ء
موضوع:نماز اشراق
جواب:
سلام کرنا، تفسیر یا فقہ کی کتب پڑھنا اصالح اعمال ہیں جو نماز اشراق کی قبولیت
اور صحت میں کسی بھی طور پر مانع نہیں ہیں۔ نماز اشراق درست ہوگی۔ نمازِ اشراق کا وقت
طلوعِ آفتاب سے 20 منٹ بعد شروع ہوتا ہے۔ اسے نمازِ فجر اور صبح کے وظائف پڑھ کر اٹھنے
سے پہلے اسی مقام پر ادا کرنا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 24 November, 2024 09:18:41 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3823/