کیا منگیتر کو تحفہ دینا جائز ہے؟
سوال نمبر:3819
السلام علیکم! کیا منگیتر کا تحفہ قبول کرنا درست ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: مبشرہ سليم احمد
- مقام: پاکستان
- تاریخ اشاعت: 06 مئی 2017ء
موضوع:نکاح
جواب:
تحائف کے لین دین کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کو حضرت
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یوں روایت کیا ہے کہ:
تَهَادَوْا فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَغَرَ الصَّدْرِ.
ایک دوسرے کو تحائف دیا کرو، کیونکہ تحفہ دل کی کھوٹ
کو دور کرتا ہے۔
- أحمد بن حنبل، المسند، 2: 405، رقم: 9239، مصر: مؤسسة قرطبة
- ترمذي، السنن، 4: 441، رقم: 2130، بيروت، لبنان: دار احياء التراث العربي
ایک اور روایت میں الفاظ کے اختلاف کے ساتھ اس طرح ارشاد فرمایا:
تَهَادُوْا تَحَابُّوْا.
ایک دوسرے کو تحائف (gifts) دیا کرو۔ اور ایک دوسرے سے محبت
کیا کرو۔
- أبو يعلی، المسند، 11: 9، رقم: 6148، دمشق: دار المأمون للتراث
- بيهقي، السنن الکبری، 6: 169، رقم: 11726، مکة المکرمة: مکتبة دار الباز
اس لیے شرعی حدود کے دائرے میں رہتے ہوئے منگیتر کا تحفہ دینا یا اس کا تحفہ قبول
کرنا جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 21 November, 2024 11:10:31 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3819/