جواب:
احناف، شوافع اور مالکیہ کے نزدیک غیراللہ کی قسم کھانا مکروہ ہے، جبکہ حنابلہ اور بعض علمائے مالکیہ کے نزدیک غیراللہ کی قسم کھانا حرام ہے۔
الجزيری، عبدالرحمٰن، کتاب الفقة علیٰ مذاهب الاربعة، 2: 75، المکتبة التجارية الکبریٰ، مصر
جس اعتقاد کے ساتھ اللہ کی قسم کھائی جاتی ہے، اسی اعتقاد کے ساتھ غیراللہ کی قسم کھانا حرام اور کفر ہے، لیکن فقط مخلوق کے احترام کی بنا پر قسم کھائی جائے تو اس سے کفر لازم نہیں آئے گا، تاہم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی قسم کھانا جائز نہیں، اور ایسی قسم کے توڑنے کا کوئی کفارہ نہیں، بلکہ اس سے توبہ کرنا لازم ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔