کیا صرف تحریری طلاق واقع ہوتی ہے؟
سوال نمبر:3492
السلام علیکم! محترم میرا سوال یہ ہے کہ کوئی شخص طلاق سے بچنے کے لئے یہ حیلہ کرے کہ طلاق اس وقت تک طلاق شمار نہیں ہو گی جب تک تحریری طور پر نہ دوں۔
اور یہ بھی بتا دیں کہ غصے والی طلاق سے بچنے کے لئے کوئی حیلہ ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: عبدالجبار
- مقام: گوجر خان
- تاریخ اشاعت: 03 فروری 2015ء
موضوع:تعلیق طلاق | طلاق
جواب:
طلاق زبانی دی جائے یا تحریری، واقع ہو جاتی ہے۔ اگر کسی نے زبانی طلاق دی ہے اور
وہ سمجھتا ہے کہ جب تک لکھ کے نہ دوں تو طلاق واقع نہیں ہوگی، تو یہ خیال غلط ہے۔ البتہ
غصے کی بعض حالتوں میں طلاق نہیں ہوتی۔ اس کی مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
غصّے کی
کون سی حالت میں دی گئی طلاق واقع نہیں ہوتی؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 23 November, 2024 05:04:25 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3492/