جواب:
غسل کے فرائض تین ہیں :
وفرض الغسل : المضمضة والاستنشاق وغسل سائر البدن.
فتح القدير، فصل فی الغسل، 1 : 50
’’غسل کے فرائض یہ ہیں : (1) کلی کرنا، (2) ناک میں پانی ڈالنا، (3) پورے بدن پر پانی بہانا۔‘‘
شاور، ٹوٹی، نل اور ٹب وغیرہ کے ذریعے غسل کرنے کے لیے اگر اچھی طرح کلی کر لی گئی اور ناک میں نرم ہڈی تک پانی ڈال لیا گیا اور پھر پورے بدن پر کم از کم ایک مرتبہ اس طرح پانی بہا لیا گیا کہ بدن کا کوئی حصہ بال برابر بھی خشک نہ رہا تو غسل کے واجبات ادا ہو جائیں گے۔ غسلِ واجب کی صورت میں جسم پر لگی ہوئی نجاست کو پہلے دھونا سنت ہے جیسا کہ ’نور الایضاح (ص : 23)‘ میں ہے :
وغسل نجاسة لوکانت بانفرادها.
’’اگر جسم پر نجاست ہو تو اُسے الگ سے دھوئے۔‘‘
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔