Fatwa Online

کیا جس کا کوئی پیر نہیں‌ ہوتا، اس کا پیر شیطان ہوتا ہے؟

سوال نمبر:3075

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ (جس کا کوئی پیر نہیں‌، اس کا پیر شیطان ہوتا ہے) اس کتنی صداقت ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: سیدہ فرقانہ

  • مقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 15 فروری 2014ء

موضوع:متفرق مسائل

جواب:

قرآن پاک میں ہے:

مَن يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُّرْشِدًا.

جسے اﷲ ہدایت فرما دے سو وہی ہدایت یافتہ ہے، اور جسے وہ گمراہ ٹھہرا دے تو آپ اس کے لئے کوئی ولی مرشد (یعنی راہ دکھانے والا مددگار) نہیں پائیں گے۔

الکھف، 18 : 17

لہذا قرآن پاک سے یہ تو ثبوت مل گیا کہ گمراہ کا کوئی ولی مرشد نہیں ہوتا اور گمراہ شیطان کے راستے پر ہی ہوتا ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے درج ذیل سوالات پر کلک کریں۔

  1. پیر اور مرید سے کیا مراد ہے؟
  2. کیا بیعت کے لیے کسی زندہ شخصیت کا توسط ضروری ہے؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 22 November, 2024 02:30:26 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3075/