جواب:
انسانی حقوق کے بارے میں اسلام کا تصور بنیادی طور پر بنی نوع انسان کے احترام، وقار اور مساوات پر مبنی ہے۔ قرآن حکیم کی رو سے اﷲ رب العزت نے نوعِ انسانی کو دیگر تمام مخلوقات پر فضیلت و تکریم عطا کی ہے۔ قرآن حکیم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلاًO
’’اور بیشک ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ہم نے ان کو خشکی اور تری (یعنی شہروں اور صحراؤں اور سمندروں اور دریاؤں) میں (مختلف سواریوں پر) سوار کیا اور ہم نے انہیں پاکیزہ چیزوں سے رزق عطا کیا اور ہم نے انہیں اکثر مخلوقات پر جنہیں ہم نے پیدا کیا ہے فضیلت دے کر برتر بنا دیا o‘‘
بنی اسرئيل، 17 : 70
2۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ حجۃ الوداع میں ارشاد فرمایا :
يا ايها الناس الا ان ربکم واحد وان اباکم واحد ولا فضل لعربي علي عجمي ولا لعجمي علي عربي ولا لأحمر علي أسود ولا لأسود علي احمر الا بالتقويٰ.
’’اے لوگو! آگاہ ہو جاؤ کہ تمہارا رب ایک ہے اور بے شک تمہارا باپ (آدم علیہ السلام) ایک ہے۔ کسی عربی کو غیر عرب پر اور کسی غیر عرب کو عجمی پر کوئی فضیلت نہیں اور کسی سفید فام کو سیاہ فام پر اور نہ سیاہ فام کو سفید فام پر فضیلت حاصل ہے۔ سوائے تقویٰ کے۔‘‘
1. طبرانی، المعجم الاوسط، 5 : 86، رقم : 4749
2. هيثمی، مجمع الزوائد، باب لا فضل لأحد علی احد إلا بالتقوی، 8 : 84
اس طرح اسلام نے تمام قسم کے امتیازات اور ذات پات، نسل، رنگ، جنس، زبان، حسب و نسب اور مال و دولت پر مبنی تعصبات کو جڑ سے اکھاڑ دیا اور تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام انسانوں کو ایک دوسرے کے ہم پلہ قرار دیا خواہ وہ امیر ہوں یا غریب، سفید ہوں یا سیاہ، مشرق میں ہوں یا مغرب میں، مرد ہو یا عورت اور چاہے وہ کسی بھی لسانی یا جغرافیائی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ خطبہ حقوقِ انسانی کا اولین اور ابدی منشور ہے جو کسی وقتی سیاسی مصلحت یا عارضی مقصد کے حصول کے لئے نہیں بلکہ عالم ارضی میں اﷲ کے آخری پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے بنی نوع انسان کی فلاح کے لئے جاری کیا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ خطبہ حجۃ الوداع کو حقوق انسانی سے متعلق دیگر تمام دستاویزات پر فوقیت اور اولیت حاصل ہے۔ جو آج تک انسانی شعور نے تشکیل دیں، خطبہ حجۃ الوداع انسان کے انفرادی، اجتماعی، قانونی، معاشی، قومی اور بین الاقوامی تمام حقوق کا احاطہ کرتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔