Fatwa Online

فیملی سے باہر شادی کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر:2792

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ فیملی سے باہر شادی کرنا کیسا عمل ہے؟ لڑکی کی عمر شادی کے وقت لڑکے سے زیادہ یا کم ہو کیا اس سے شرعی طور پر کوئی فرق پڑتا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: عرفان الہی

  • مقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 09 ستمبر 2013ء

موضوع:معاملات  |  نکاح

جواب:

مسلمان لڑکا، مسلمان، یہودی اور عیسائی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے،خواہ فیملی میں ہو یا فیملی سے باہر۔ جبکہ مسلمان لڑکی کا نکاح صرف مسلمان لڑکے سے ہی ہو سکتا ہے۔ یاد رہے یہودی یا عیسائی لڑکی جو مسلمان سے یہودی یا عیسائی ہو جائے اس کا نکاح بھی مسلمان لڑکے سے نہیں ہو سکتا، یعنی وہ لڑکی نسلی یہودی یا عیسائی ہو یا پھر اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذہب سے اس نے یہ مذہب اختیار کیا ہو یا پھر قرآن وحدیث کے مطابق جو مسلمان رشتے آپ کے لیے حرام ہیں، ان کے علاوہ فیملی میں شادی کریں یا فیملی سے باہر شریعت میں کوئی پابندی نہیں ہے۔

شرعی طور پر عمر کی بھی کوئی پابندی نہیں ہے، البتہ یہ ضرور ہے کہ لڑکا لڑکی ایک دوسرے کو پسند کرتے ہوں، دونوں رضامند ہوں اور ان کی مرضی سے حق مہر کے عوض دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح کرنا ضروری ہے۔ دونوں کی عمر برابر ہو یا ایک کی کم دوسرے کی زیادہ، لیکن دونوں ایک دوسرے کو پسندکرتے ہوں تو جائز ہے، شادی کر سکتے ہیں۔ لیکن بہتر یہی ہے کہ دونوں کی عمریں برابر یا لڑکی کی عمر کچھ کم ہو مناسب ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 03 December, 2024 10:33:00 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2792/