جواب:
اگر قرض خواہ بھی اجازت دے رہا ہے تو آپ حج ادا کر سکتے ہیں، قرض بعد میں ادا کر دینا۔ اب ہمیں معلوم نہیں کہ آپ نے قرض کس مقصد کے لیے اور کیوں لیا ہوا ہے کیونکہ کچھ لوگ تو مجبوری کی خاطر قرض لیتے ہیں اور کچھ کاروبار کو مزید وسعت دینے کی خاطر۔ لہذا کاروباری قرضے لینے والوں کے لیے تو مسئلہ نہیں ہے وہ تو سب بڑے لوگوں نے لے رکھا ہوتا ہے، اور ادا بھی کر سکتے ہیں حج ادا کرنے سے ان کو کوئی مشکل پیش نہیں آتی، لیکن جو غریب ہو بڑی مشکل سے تھوڑے تھوڑے پیسے اکھٹے کر کےقرض ادا کرنے کے لیے جمع کیے ہوں تو اس کے لیے بہتر ہوتا ہے کہ پہلے قرض ادا کرے اور جب صاحب استطاعت ہو جائے تو حج ادا کرے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔