Fatwa Online

حج قران اور حج تمتع میں کیا فرق ہے؟

سوال نمبر:2754

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ حج قران اور حج تمتع کے بارے میں‌ تفصیل سے مع حوالہ جواب دیں؟

سوال پوچھنے والے کا نام: سید وجاہت علی

  • مقام: انڈیا
  • تاریخ اشاعت: 14 اکتوبر 2013ء

موضوع:حج

جواب:

حج قران سے مراد حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھ کر دونوں کے ارکان کو ادا کرنے کا نام قران ہے، عازم حج مکہ پہنچ کر پہلے عمرہ کرتا ہے پھر اسی احرام میں اسے حج ادا کرنا ہوتا ہے۔ اس دوران احرام میلا یا ناپاک ہونے کی صورت میں تبدیل تو ہو سکتا ہے مگر جملہ پابندیاں برقرار رہیں گی۔

حج تمتع سے مراد ایسا طریقہ حج جس میں حج اور عمرہ کو الگ الگ ادا کیا جاتا ہے اور اس صورت میں مکہ مکرمہ میں عمرہ ادا کرنے کے بعد عازم حج احرام کی حالت سے باہر آ سکتا ہے۔ اس طرح اس پر آٹھ ذوالحجہ یعنی حج کے ارادے سے احرام باندھنے تک احرام کی پابندیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ آٹھ ذوالحجہ سے حج کے لیے دوسرا احرام باندھنا پڑتا ہے۔

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
حج اور عمرہ (فضائل ومسائل)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 21 November, 2024 10:40:16 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2754/