جواب:
کتب فقہ میں روزہ کی 8 اَقسام بیان ہوئی ہیں :
1۔ فرضِ معیّن (ماہ رمضان کے روزے)
2۔ فرضِ غیر معیّن (ماہ رمضان کے قضا شدہ روزے)
3۔ واجب معیّن (کسی خاص دن یا تاریخ میں روزہ رکھنے کی منت مانیں تو اسی دن یا تاریخ کو روزہ رکھنا واجب ہے)
4۔ واجب غیر معیّن (کفارے کے روزے، نذرِ غیر معین کے روزے اور توڑے ہوئے نفلی روزوں کی قضا)
5۔ سنت (محرم الحرام کی نویں اور دسویں تاریخ کے روزے، عرفہ یعنی نویں ذی الحجہ کا روزہ اور ایامِ بیض یعنی ہر قمری مہینے کی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں تاریخ کے روزے)
6۔ نفل (ماہ شوال کے چھ روزے، ماہ شعبان کی پندرہویں تاریخ کا روزہ، سوموار، جمعرات اور جمعہ کا روزہ)
7۔ مکروہ تنزیہی (محرم الحرام کی صرف دسویں تاریخ کا روزہ، صرف ہفتہ کے دن کا روزہ رکھنا، عورت کا بلااجازتِ خاوند نفلی روزہ) رکھنا
8۔ مکروہ تحریمی (عیدالفطر اور عیدالضحیٰ کے دو روزے اور ایّامِ تشریق یعنی ذی الحجہ کی گیارہویں، بارہویں اور تیرہویں تاریخ کے روزے)۔
1. شرنبلالی، نور الإيضاح، 129
2. زحيلی، الفقه الإسلامی و ادلته، 2 : 578
3. زين بن ابراهيم، البحر الرائق، 2 : 277
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔