کیا سودی رقم ضرورت مند مسلمان سیدہ کو دی جا سکتی ہے؟
سوال نمبر:2658
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرے پاس کچھ سودی رقم بینک میں جمع ہے۔ جو رقم میں نے بینک میں جمع کروائی تھی سیونگ اکاؤنٹ میں اسے وہ جمع ہوا ہے۔ کیا میں وہ سود جمع کیا ہوا کسی ضرورت مند سیدہ مسلمان کو دے سکتا ہوں۔ میں انڈیا سے ہوں اور وہ غیر مسلم بینک ہے۔ برائے مہربانی جلد سوال کا جواب دیں۔
سوال پوچھنے والے کا نام: سید توصیف
- مقام: انڈیا
- تاریخ اشاعت: 24 اگست 2013ء
موضوع:سود
جواب:
سیونگ اکاؤنٹ اگر نفع ونقصان کی شراکت کے ساتھ ہو تو اس سے ملنے والا منافع تو
جائز ہوتا ہے۔ اگر فکس منافع ہو تو پھر جائز نہیں ہے، یہ سود ہے۔ سود اگر آپ کے لیے
جائز نہیں ہے تو کسی اور مسلمان کے لیے بھی جائز نہیں ہے۔ لہذا آپ اپنی اصل رقم
واپس لے لیں اور سود رہنے دیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 22 November, 2024 02:26:37 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2658/