حالت مجبوری میں کیا غیر محرم کے بغیر عمرہ کا سفر کیا جا سکتا ہے؟
سوال نمبر:2569
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ ہم شہر حیدر آباد دکن انڈیا کے باشندے ہیں۔ ہمارے والد بزرک وار کا آج سے 25 سال پہلے گزر چکے ہیں۔ ہم 3 بہنیں اور ایک بھائی ہے۔ ایک بہن کی شادی ہو گئی ہمارے بھائی مکہ مکرمہ میں خدمت انجام دے رہے ہیں۔ ہم دو بہنیں اور ہماری ماں عمرہ کے ارادے سے حرمین شریفین جانا چاہتے ہیں۔ یہاں حیدر آباد دکن ایئرپورٹ سے وہاں جدہ کے ایئر پورٹ تک ہمارے ساتھ کوئی محرم نہیں ہوتا ہے۔ وہاں جدہ ایئرپورٹ پر ہمارے بھائی آ جاتے ہیں۔ شریعت کی روح سے عمرہ کے لیے محرم نہیں ہیں، یہ ہماری مجبوری ہے، مگر وہاں جدہ عمرہ کرتے وقت میرے بھائی ہوتے ہیں۔ خالی ائیرپورٹ پہ محرم نہیں ہیں، یہ ہماری مجبوری ہیں۔ حیدر آباد سے جدہ تک کے سفر میں کوئی محرم نہ ہونے کی بنا پر یہ ہمارا سفر جائز ہے یا نہیں؟ قرآن وحدیث کے والے سے رہنمائی فرمائیں۔
سوال پوچھنے والے کا نام: محمد عبد اللہ
- مقام: حیدر آباد، انڈیا
- تاریخ اشاعت: 08 مئی 2013ء
موضوع:عمرہ کے احکام و مسائل | عبادات
جواب:
اگر حیدر آباد دکن ائیر پورٹ پر محرم لوگ چھوڑ جائیں اور جدہ ائیر پورٹ پر آپ کا
بھائی آیا ہو جو آپ کو لے کر جائے تو جائز ہے لیکن پھر وہ آپ کے ساتھ رہے اور واپسی پر اسی طرح ادھر
سے آپ کو روانہ کر دے صرف درمیان میں جہاز کے اندر چند گھنٹوں کا سفر کر سکتے ہیں،
یہ جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 21 November, 2024 10:30:07 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2569/