اسلام اور قرآن کا مذاق اڑانے والوں کے لیے کیا حکم ہے؟
سوال نمبر:2506
السلام علیکم مفتی صاحب
اسلام اور قرآن کا مذاق اڑانے والوں کے لیے کیا حکم ہے؟ اس شخص کے بارے میں کیا ایکشن لینا چاہیے۔ انٹر نیٹ، سوشل میڈیا اور فیس بک پر عام ان مصدقہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی دوست ایک مغربی خاتون دین اسلام اور قرآن حکیم کا انتہائی قابل اعتراض انداز میں مذاق اور تمسخر اڑاتی ہے۔ ملعون سلمان احمد یہ کہ رہا ہے کہ”مجھے بڑا عجیب لگتا ہے کہ جب کوئی مسلمان یہ کہتا ہے کہ اسلام ایک امن کا دین ہے، میرے نزدیک (ملعون سلمان احمد کے نزدیک) تو اسلام ایک سیکسی دین ہے ”نعوذ باللہ من ذالک۔ پھر یہ قصہ اسی توہین اسلام و قرآن پر ختم نہیں ہوتا بلکہ اس کے بعد اسی ننگ اسلام سلمان رشدی جونیئرکی طرف سے قرآنی آیات کی گٹار کے ساتھ تلاوت کر کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی جاتی ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کیا حکم لگاتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں۔
سوال پوچھنے والے کا نام: فرقان یوسف
- مقام: راولپنڈی، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 04 جولائی 2013ء
موضوع:متفرق مسائل
جواب:
اس شخص کے بارے میں حکم یہی ہے کہ کورٹ میں اس کے خلاف مقدمہ کیا جائے۔ بذریعہ
عدالت اس کو سزا دلائی جائے۔ گٹار کے ساتھ قرآنی آیات کی تلاوت مناسب نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 21 November, 2024 11:22:53 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2506/