کیا دوران عدت نکاح ہو سکتا ہے؟
سوال نمبر:2451
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا دوران عدت نکاح ہو سکتا ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: نجم الحسن
- مقام: ڈیرہ غازی خان
- تاریخ اشاعت: 13 مارچ 2013ء
موضوع:نکاح | عدت کے احکام
جواب:
آپ نے وضاحت نہیں کی کہ طلاق کی عدت ہے یا شوہر کے فوت ہو جانے کی عدت ہے؟
بہر حال جو جو صورتیں بنتی ہیں آپ کے سامنے رکھ دیتے ہیں۔
- بیوہ تو عدت پوری کرنے کے بعد ہی نکاح کر سکتی ہے۔
- اگر تین طلاقیں واقع ہو جائیں پھر مطلقہ عدت پوری کرنے کے بعد کسی اور سے نکاح
کر سکتی ہے۔ عدت کے اندر نہیں کر سکتی۔
- تیسری صورت یہ ہے کہ طلاق بائن ہو جائے تو کسی اور سے تو نکاح عدت کے بعد ہی
کر لے گی لیکن پہلے خاوند سے ہی نکاح کرنا چاہیے تو عدت کے اندر کر سکتی ہے۔
- رخصتی اور خلوت صحیحہ سے پہلے طلاق ہو جائے تو عدت نہیں ہوتی طلاق کے فورا
بعد کسی اور سے نکاح کر سکتی ہے۔
المختصر کسی اور سے نکاح کے لیے عدت پوری کرنا لازم ہے سوائے رخصتی اور خلوت صحیحہ
سے پہلے طلاق ہونے کے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 23 November, 2024 05:40:43 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2451/