Fatwa Online

قربانی دینے کے لحاظ سے گھر کا سربراہ کون بنتا ہے؟

سوال نمبر:2324

السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میرے والد وفات پا گئے تھے۔ میرا کوئی کاروبار یا کوئی سروس نہیں ہے۔ ہم نے ایک گھر کرایہ پر دیا ہے۔ میری ماں گھر کا کرایہ وصول کرتی ہیں اور گھر کے اخراجات بھی وہی برداشت کر رہی ہیں۔ اس لحاظ سے قربانی دینے کے حوالے سے گھر کا سربراہ کون بنتا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد عامر

  • مقام: راولپنڈی، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 13 دسمبر 2012ء

موضوع:قربانی کے احکام و مسائل

جواب:

والد کی وفات کے بعد جو کچھ انہوں نے ترکہ میں چھوڑا، اس میں سے آٹھواں حصہ آپ کی والدہ کو ملے گا، پھر اگر آپ کے دادا دادی ہیں، تو چھٹا چھٹا حصہ کل مال سے ان دونوں کو ملے گا۔ باقی جو بچ جائے اس کو میت کے بیٹے بیٹیاں اس طرح تقسیم کریں کہ ہر لڑکے کو ہر لڑکی سے دو گنا حصہ ملے۔ مال کی تقسیم کے بعد دیکھیں کون کون صاحب نصاب بنتا ہے، جو صاحب نصاب بنتا ہے، اس پر قربانی واجب ہوتی ہے۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے آپ کی والدہ کو آٹھواں حصہ ملنے کے بعد وہ صاحب نصاب نہ ہوں اور آپ لوگ صاحب نصاب بنتے ہوں تو قربانی آپ پر واجب آئے گی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 23 November, 2024 02:45:40 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2324/