مسالک اربعہ کی کونسی بنیادی کتب کو پیش نظر رکھ کر فتوے دئیے جاتے ہیں؟
سوال نمبر:2149
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہُ
حضرت والا!
مسالک اربعہ حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی کی علی الترتیب وہ کونسی بنیادی کتب ہیں جن سے مستفتی کے مسلک کو پیش نظر رکھ کر ہی فتاویٰ دئیے جاتے ہیں؟ برائے کرم کتب اور مصنفین کے نام تفصیل سے عنایت فرمائیں۔
سوال پوچھنے والے کا نام: سید محمد علی قادری
- مقام: حیدرآباد، آندھرا پردیش، انڈیا
- تاریخ اشاعت: 20 نومبر 2012ء
موضوع:فقہ اور اصول فقہ
جواب:
مسالک اربعہ کی بنیادی کتب مع مصنفین اور طبع درج ذیل ہیں:
کتب فقہ حنفی
- شمس الائمہ محمد بن احمد بن سرخسی، متوفی 483ھ، المبسوط، مطبوعہ دار
المعرفہ، بیروت، 1398ھ، دار الکتب العلمیہ، بیروت، 1421ھ
- شمس الائمہ محمد بن احمد بن سرخسی، متوفی 483ھ، شرح سیر کبیر، مطبوعہ
المکتبہ الثورۃ الاسلامیہ، افغانستان، 1405ھ
- علامہ ابوبکر بن مسعود کاسانی، متوفی 587ھ، بدائع الصنائع، مطبوعہ ایچ-ایم-سعید
اینڈ کمپنی، 1400ھ، دار الکتب العلمیہ، بیروت، 1418ھ
- علامہ حسین بن منصور اوزجندی، متوفی 592ھ، فتاوی قاضی خان، مطبوعہ مطبعہ
کبری بولاق، مصر، 1310ھ
- علامہ حسین بن منصور اوزجندی، متوفی 592ھ، شرح الزیارات، دار احیاء
التراث العربی، بیروت، 1426ھ
- علامہ ابو الحسن علی بن ابی بکر مرغینانی، متوفی 593ھ، ہدایہ اولین وآخرین،
مطبوعہ شرکت علمیہ، ملتان
- علامہ برہان الدین محممود بن صدر الشریعہ ابن مازہ البخاری متوفی 616ھ،
المحیط البرہانی، مطبوعہ ادارۃ القرآن، کراچی، 1424ھ
- امام فخرالدین عثمان بن علی متوفی 743ھ، تبیین الحقائق، مطبوعہ ایچ-ایم
سعید کمپنی، کراچی، 1421ھ
- علامہ محمد بن محمود بابرتی، متوفی 786ھ، عنایہ، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ،
بیروت، 1415
- علامہ بدر الدین محمود بن احمد عینی، متوفی 855ھ، بنایہ، مطبوعہ دارالفکر،
بیروت، 1411ھ
- علامہ کمال الدین بن ہمام، متوفی 861ھ، فتح القدیر، مطبوعہ دارالکتب
العلمیہ، بیروت، 1415ھ
- علامہ ابراہیم بن محمد حلبی، متوفی 956ھ، غنیۃ المستملی، مطبوعہ سہیل
اکیڈمی، لاہور، 1412ھ
- علامہ زین الدین بن نجیم، متوفی 970ھ، البحر الرائق، مطبوعہ مطبعہ علمیہ،
مصر، 1311ھ
- ملا بن سلطان محمد القاری المتوفی 1014، فتح باب العنایۃ، مطبوعہ دار
احیاء التراث العربی، بیروت، 1426ھ
- علامہ علاء الدین محمد بن علی بن محمد حصکفی، متوفی 1088ھ، الدر المختار،
مطبوعہ داراحیاء التراث العربی، بیروت
- ملا نظام الدین متوفی، 1161ھ، فتاوی عالمگیری، مطبوعہ کبری امیریہ بولاق،
مصر، 1310ھ
- علامہ احمد بن طحطاوی متوفی 1231ھ، حاشیۃ الطحطاوی، مطبوعہ دارالکتب
العلمیہ، بیروت، 1418ھ
- علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی، متوفی 1252ھ، منحۃ الخالق، مطبوعہ
مطبعہ علمیہ، مصر، 1311ھ
- علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی، متوفی 1252ھ، تنقیح الفتاوی الحامدیہ،
مطبوعہ دارالاشاعۃ العربی، کوئٹہ
- علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی، متوفی 1252ھ، رسائل ابن عابدین،
مطبوعہ سہیل اکیڈمی، لاہور، 1396ھ
- علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی، متوفی 1252ھ، رد المختار، مطبوعہ
داراحیاء التراث العربی، بیروت، 1407ھ، 1419ھ
- اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ، فتاوی رضویہ،
- مفتی عبد القیوم خان ہزاروی، منہاج الفتاوی، منہاج القرآن پبلی کیشنز
کتب فقہ مالکی
- امام سحنون بن سعید تنوخی مالکی، متوفی 256ھ، المدونۃ الکبری، مطبوعہ
داراحیاء التراث العربی، بیروت
- قاضی ابو الولید محمد بن احمد رشد مالکی اندلسی، متوفی 595ھ، بدایۃ المجتہد،
مطبوعہ دار الفکر، بیروت
- علامہ ابو البرکات احمد دردیر مالکی، متوفی 1197ھ، الشرح الکبیر، مطبوعہ
دارالفکر، بیروت
- علامہ شمس الدین محمد بن عرفہ دسوقی، متوفی 1219ھ، حاشیۃ الدسوقی علی الشرح
الکبیر، مطبوعہ دارالفکر، بیروت
کتب فقہ شافعی
- امام محمد بن ادریس شافعی، متوفی 204ھ، الام، مطبوعہ دارالفکر، بیروت،
1403ھ
- علامہ ابو الحسین علی بن محمد حبیب ماوردی شافعی، متوفی 450ھ، الحاوی الکبیر،
مطبوعہ دارالفکر، بیروت، 1403ھ
- علامہ ابو اسحاق شیرازی، متوفی، 455ھ، المہذب، مطبوعہ دارالمعرفہ، بیروت،
1393ھ
- علامہ یحیی بن شرف نووی، متوفی 676ھ، شرح المہذب، مطبوعہ دارالفکر،
بیروت، دارالکتب العلمیہ، بیروت، 1423ھ
کتب فقہ حنبلی
- علامہ موفق الدین عبداللہ بن احمد بن قدامہ، متوفی 620ھ، المغنی، مطبوعہ
دارالحدیث، قاہرہ، 1425ھ
- علامہ موفق الدین عبداللہ بن احمد بن قدامہ، متوفی 620ھ، الکافی، مطبوعہ
دارالکتب العلمیہ، بیروت، 1414ھ
- شیخ ابو العباس تقی الدین بن تیمیہ، متوفی 728ھ، مجموعۃ الفتاوی، مطبوعہ
ریاض، مطبوعہ دار الجیل، بیروت، 1418ھ
- علامہ شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن فتاح مقدسی، متوفی 763ھ، کتاب
الفروع، مطبوعہ عالم الکتب، بیروت
- علامہ موسی بن احمد صالحی متوفی ھ، کشاف القناع، مطبوعہ دار الکتب العلمیہ،
بیروت، 1418ھ
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:عبدالقیوم ہزاروی
Print Date : 22 November, 2024 02:25:44 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2149/