“جد“ کا مطلب کیا ہے؟
سوال نمبر:2146
ہم نماز میں ثناہ پڑھتے ہیں “سبحان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وتعالٰی جد ک ۔۔۔۔۔“ اور ہم جو درودِ تاج پڑھتے ہیں، اس میں ایک جگہ یہ الفاظ آتے ہیں “جد الحسن و الحسین“ میرا سوال یہ ہے کہ ایک تو مجھے ثنا کا سہی ترجمعہ بتائیں اور خاص طور پہ “جد“ کا مطلب واضح کریں جو ہم ثنا میں پڑھتے ہیں اور درود تاج میں پڑھتے ہیں؟
سوال پوچھنے والے کا نام: فراز علی انصاری
- مقام: کراچی، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 10 اکتوبر 2012ء
موضوع:متفرق مسائل | درود و سلام
جواب:
ثناء کا ترجمہ یہ ہے:
"اے اللہ (میں نے تیری پاکی بیان کی) تو پاک ہے۔ تمام تعریف کے ساتھ اور تو بہت
بابرکت ہے تیری شان بہت بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے‘‘۔
ثناء میں "جد"
شان، بزرگی اور عظمت کے معنی میں استعمال ہوا ہے اور درود تاج میں حسن اور حسین رضی اللہ
عنہما کے نانا یعنی حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے لیے استعمال ہوا ہے۔
لغت کی کتابوں کے مطابق "جد" شان، بزرگی، عظمت اور دادا، نانا کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
لوئيس معلوف، المنجد فی اللغة : 81، بيروت
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:محمد شبیر قادری
Print Date : 24 November, 2024 07:23:16 AM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2146/