Fatwa Online

شہادتِ توحید سے کیا مراد ہے؟

سوال نمبر:209

شہادتِ توحید سے کیا مراد ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 22 جنوری 2011ء

موضوع:ایمانیات

جواب:

شہادتِ توحید سے مراد ہے کہ بندہ دل و زبان سے یہ اقرار کرے کہ اس کائنات کا خالق و مالک صرف اللہ تعالیٰ ہے، وہ سب پر فائق ہے، وہ کسی کی اولاد ہے نہ اس کی کوئی اولاد ہے۔ صرف وہی عبادت کے لائق ہے۔ کسی اور کے لئے اس سے بڑھ کر عظمت و رفعت اور شان کبریائی کا تصور بھی محال ہے۔ وہی قادرِ مطلق ہے اور کسی کو اس پر کوئی طاقت نہیں۔ اس کا ارادہ اتنا قوی اور غالب ہے کہ اسے کائنات میں سب مل کر بھی مغلوب نہیں کر سکتے۔ اس کی قوتیں اور تصرفات حدِ شمار سے باہر ہیں۔ قرآن حکیم میں ہے :

إِنَّمَا اللّهُ إِلَـهٌ وَاحِدٌ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَات وَمَا فِي الأَرْضِ وَكَفَى بِاللّهِ وَكِيلاًO

’’بے شک اللہ ہی یکتا معبود ہے، وہ اس سے پاک ہے کہ اس کیلئے کوئی اولاد ہو، (سب کچھ) اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے، اور اللہ کا کار ساز ہونا کافی ہےo‘‘

 النساء، 4 : 171

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 27 December, 2024 02:14:46 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/209/