Fatwa Online

کیا قرض پر زیادہ عرصہ گزرنے کی بنا پر اضافہ کے ساتھ واپس کیا جائے گا؟

سوال نمبر:2070

السلام علیکم میرے ایک دوست کے والد صاحب نے ایک آدمی سے کم و بیش 35 سال پہلے 1000 روپیہ قرض لیا تھا اب ان کا وصال ہو گیا ہے قرض خواہ اب کہتا ہے کہ تمہارے والد صاحب نے اس کے عوض مجھے 5 مرلے کا پلاٹ دینے کا وعدہ کیا تھا جبکہ مقروض کے بیٹے اس کے پاس 1 لاکھ روپیہ لے کے گئے ہیں اور وہ زمین جس کا وہ مطالبہ کرتا ہے ان کے چچا کی ہے ان کے چچا قرض خواہ کے نام زمین نہیں کرتے اب قرض خواہ کی منت سماجت کی ہے کہ مہربانی فرمائیں لاکھ روپیہ لے کر معاف فرما دین کیوں کہ زمین کا معاہدہ ہمارے علم میں نہیں ہے لیکن قرض خواہ برابر اصرار کر رہا ہے کہ مجھے زمیں ہی دو اور رقم وصو ل نہیں کر رہے اب اس مسئلے میں آپ ہما ری رہنمائی فرمائیں

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد ماجد

  • مقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 06 ستمبر 2012ء

موضوع:معاملات  |  قرض

جواب:

آپ کے اوپر 1000 روپے قرض ہے نہ کہ لاکھ۔ اگرچہ اب 1000 روپے کی ویلیو اس وقت کے لحاظ سے کم ہو گئی ہے اور اگر یہ کہا جائے کے موجودہ دور میں اس وقت کا ایک ہزار لاکھ کے برابر ہے تو مبالغہ نہ ہو گا لیکن قرض جس بھی وقت میں ہو وہ اتنا ہی رہتا ہے، آپ جو ایک لاکھ روپے دے رہے ہیں یہ بھی شرعی طور پر جائز نہیں ہیں لیکن وقت کو ملحوظ رکھتے ہوئے اور اپنے والدین کی خاطر احسانا اگر اس شخص کو دیں تو ٹھیک ہے ورنہ وہ شخص لاکھ کا مطالبہ نہیں کر سکتا۔

رہی بات زمین کی تو وہ شخص اس زمین کا حقدار نہیں ہے کیونکہ اس کے پاس نہ تو کوئی گواہ ہے اور نہ کوئی ثبوت، اگر وہ ثبوت لاتا ہے تو پھر وہ پلاٹ اس کا ہو گا بصورت دیگر بغیر کسی ثبوت کے آپ زمین نہ دیں۔ یہ دھوکہ اور فراڈ ہے۔ ہمارے معاشرے کے اندر ایسے دھوکے اور فراڈ بے شمار ہوتے ہیں۔ میت کے ورثاء کو بیوقوف بنایا  جاتا ہے کہ میت نے انہیں زمین دینے کا وعدہ کیا تھا یا فلاں چیز میرے نام کر گیا ہے۔ یہ سب فراڈ ہے۔ جب تک وہ صحیح ثبوت نہیں لاتا زمین نہ دیں اور اگر واقعی صحیح ثبوت فراہم کرتا ہے تو زمین کا وہ حقدار ہے ورنہ نہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 03 December, 2024 11:10:17 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2070/