کیا اولیا اللہ کی ارواح کی طرف متوجہ ہونا یا ان کو بلانا جائز ہے؟
سوال نمبر:2017
کیا اولیا کی ارواح کی طرف متوجہ ہونا یا ان کو بلانا جائز ہے؟ یا اس طرح کا عمل شرک میں آتا ہے؟ اسی طرح اولیا اللہ کے نام کا ذکر کرنا، کیا یہ قرآن کی کچھ آیات کے منافی نہیں؟ برائے مہربانی ہو سکے تو تفصیل سے بتائیں۔
سوال پوچھنے والے کا نام: رضوان بیگ
- مقام: لندن، یوکے
- تاریخ اشاعت: 27 اگست 2012ء
موضوع:حیات برزخی
جواب:
اولیاء اللہ کی ارواح کی طرف متوجہ ہونا اور ان کے لیے دعا کرنا جائز ہے اس میں
کوئی حرج نہیں ہے۔ اس میں شرک کی کوئی بات نہیں ہے۔ اولیاء اللہ کی ارواح کی طرف
متوجہ ہونے کا مطلب ہے ان کے لیے دعا کرنا جیسے عامۃ المسلمین کی ارواح کی طرف متوجہ
ہو کر ایصال ثواب کیا جاتا ہے۔ اولیاء اللہ کے نام کا ذکر کرنا بھی جائز ہے اس میں
شرک والی کوئی بات نہیں ہے۔ البتہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
نام کا ذکر کرنا زیادہ بہتر ہے۔ اور قرآن کی آیات کے منافی بھی نہیں ہے۔
اس موضوع پر تفصیلی مطالعہ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی درج ذیل
کتب کا مطالعہ کریں
- کتاب التوحید (جلد اول)
- کتاب التوحید (جلد دوم)
- مسئلہ استغاثہ اور اس
کی شرعی حیثیت
- التوسل عند الائمہ
والمحدثين
- ایصال ثواب اور اس کی
شرعی حیثیت
- وسائط شرعیہ
- تبرک کی شرعی حیثیت
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری
Print Date : 23 November, 2024 01:16:14 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/2017/