Fatwa Online

تفکر یا غور و فکر سے کیا مراد ہے؟

سوال نمبر:172

تفکر یا غور و فکر سے کیا مراد ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 21 جنوری 2011ء

موضوع:روحانیات  |  روحانیات  |  روحانیات

جواب:

تفکر یا غور و فکر ایک ذہنی عمل ہے جس میں انسان اپنے تمام تر توہمات اور خیالات کو جھٹک کر کسی ایک خیال، نکتہ یا کسی مشاہدے کی گہرائی میں سفر کرتا اور اسی پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

تمام الہامی کتابوں میں اورقرآن مجید میں بالخصوص تفکر یا غور و فکر کو بہت اہمیت دی گئی ہے جگہ جگہ انسان کو تفکر اور تدبر کا حکم دیا گیا ہے کہ وہ آسمانوں اور زمین کی تخلیق اور اپنی تخلیق پر غور کرے۔

فرمان الٰہی ہے :

اِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ اخْتِلَافِ الَّيْلِ وَ النَّهَارِ لَاٰيٰتٍ لِّاُولِی الْاَلْبَابِO

’’بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور شب و روز کی گردش میں عقل سلیم والوں کے لئے (اﷲ کی قدرت کی) نشانیاں ہیں۔‘‘

 آل عمران، 3 : 190

دراصل فکر انسانی میں ایسی قوت ادراک اور روشنی موجود ہے جو کسی ظاہر کے باطن کا، کسی حضور کے غیب کا مشاہدہ کر سکتی ہے اس عمل ہی کو تفکر کہتے ہیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 24 November, 2024 01:16:35 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/172/