Fatwa Online

نظر لگ جانے کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

سوال نمبر:1697

السلام و علیکم کہا جاتا ہے کہ نظر لگ جائے تو بچے کے اوپر سے سرخ مرچیں وار کر جلانی یا پھنکنی چاہیں۔ کیا ایسا کرنے سے نظر اتر جاتی ہے؟ نظر لگنے سے جان تک کو خطرا ہو سکتا ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: فاریہ

  • مقام: ھانگ کانگ
  • تاریخ اشاعت: 23 اپریل 2012ء

موضوع:دم، درود اور تعویذ

جواب:

نظر لگ جانے کی صورت میں سرخ مرچیں وار کر جلانا یا ان کو پھینکنا سب حماقت کی باتیں ہیں اور جاہلانہ رسوم و رواج ہیں۔ اسلام میں اس کا کوئی حکم نہیں ہے۔ لہذا ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ بے شک نظر لگنے کی صورت میں جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں درج ذیل وظیفہ مؤثر ثابت ہو گا۔

1۔ اول آخر درود وسلام پڑھنا۔

2۔ سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کرنا

3. وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ.

(الْقَلَم ، 68 : 51)

4۔ آیۃ الکرسی

5۔ سورۃ الکافرون، سورۃ اخلاص، سورۃ الفلق، سورۃ الناس۔

6. وَجَعَلْنَا مِن بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدًّا وَمِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لاَ يُبْصِرُونَ.

(سورة يسين)

7. وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ

(الْإِسْرَاء - - بَنِيْ إِسْرَآءِيْل ، 17 : 82)

درج بالا آیات اور سورتیں باوضو ہو کر پڑھیں، بہتر ہو گا مریض خود پڑھ کر اپنے آپ کو دم کرے یا پانی کو دم کر کے پی لے۔ اگر خود نہیں پڑھ سکتا تو کوئی بھی شخص باوضو ہو کر پانچ مرتبہ دن ورات میں یعنی ہر نماز کے بعد پڑھ کر پانی پر دم کرے۔ پھر اس کو آٹا، ہانڈی، چائے وغیرہ میں بھی ملا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ دم شدہ پانی کو ختم نہ ہونے دیں، جونہی پانی ختم ہونے کے قریب ہو دوبارہ یہ وظیفہ پڑھ کر مزید پانی ملا لیں۔ یہ آیات اور سورتیں پڑھ کر ہاتھوں کو دم کر لیں، پورے جسم پر ہاتھوں کو پھیر لیں۔ اس کے علاوہ اس پانی کو گھر کی پاک جگہوں پر چھڑکیں۔ اللہ تعالی حقیقی شافی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 21 November, 2024 10:47:42 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1697/