کیا مال مشترکہ میں سے اپنے حصہ کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے؟
سوال نمبر:1693
اگر دو بھائی مشترکہ خاندانی نظام میں رہتے ہوئے، گھریلو اور باقی معاملات زندگی کے اخراجات مشترکہ چلاتے رہے ہوں اور اس دوران ہی ایک مکان تعمیر کیا جائے جس پر دونوں نے خرچ کیا ہو مگر مکان کسی بھی ایک بھائی کے نام ہو تو کیا دوسرا بھائی اس مکان میں 50 فیصد کا مطالبہ کر سکتا ہے؟
سوال پوچھنے والے کا نام: افضال شاہ
- مقام: اسلام آباد، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 23 اپریل 2012ء
موضوع:خرید و فروخت (بیع و شراء، تجارت)
جواب:
مشترکہ مال میں سے آدھے حصہ کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہماری بیوقوفی ہے کہ شروع
میں ہم ان چیزوں کا خیال نہیں رکھتے جس کے نتیجے میں ہمیں بعد میں مشکلات کا سامنا
کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ بھی شروع میں اپنا اپنا حساب و کتاب الگ الگ رکھتے تو آپ کو بھی
یہ پریشانی نہ ہوتی۔
جس طرح آپ ذکر کر رہے ہیں اگر واقعی ایسا ہے تو پھر 50 فیصد کا مطالبہ کیا جا سکتا
ہے۔ قرآن نے اس طرح مال کھانے سے منع فرمایا ہے :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُمْ
بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ.
النساء 29
اے ایمان والو آپس میں ایک دوسرے کے مال جائز (حرام) طریقے سے مت کھاؤ۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری
Print Date : 23 November, 2024 05:57:55 PM
Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1693/