Fatwa Online

کیا محض شک کی بنا پر وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

سوال نمبر:1527

میرا سوال یہ ہے کہ اگر جسم پہ کوئی زخم ہو اور شک گزرے کہ زخم سے تھوڑا سا پانی یا خون نکلا ہے لیکن چیک کرنے پر پتہ چلے کہ پانی یا خون کا نام و نشان بھی نہیں تو کیا اس شک کی بنا وضو ٹوٹ جائے گا؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد بوستان

  • مقام: سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 14 مارچ 2012ء

موضوع:وضوء  |  طہارت

جواب:

اگر آپ کو یقین ہو کہ خون نکل کر اپنی جگہ سے بہا ہے تو پھر وضو ٹوٹ گیا، اور آپ کو دوبارہ وضو کرنا پڑے گا، اور اگر صرف شک ہوا اور بعد میں خون وغیرہ نظر نہیں آیا تو آپ کا وضو برقرار ہے، دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔ البتہ اگر آپ احتیاط کرتے ہوئے دوبارہ وضو کر لیں تو آپ کے لئے بہتر اور افضل عمل ہے۔ نواقض وضو میں سے کوئی بھی سبب پایا جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔

مزید تفصیل کے لیے نیچے دئیے گئے عنوانات پر کلک کریں

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 24 April, 2024 11:29:02 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1527/