Fatwa Online

کیا شرکت کے بعد مشارک کو مجبور کرنا جائز ہے؟

سوال نمبر:1509

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ایک کمپنی کسی شخص کے ساتھ شرکت کا معاملہ کرتی اور شرکت کے ختم ہونے کے بعد اس کو اپنے حصے کو اپنے اراکین میں‌ سے کسی ایک کے ہاتھ فروخت کرنے یا اس کی قیمت چار مہینے کی مدت تک کے ادھار پر بیچنے پر مجبور کرتی ہے کیا شرکت کے بعد اس مشارک کو اس طرح مجبور کرنا جائز ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد فردوس

  • مقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 14 مارچ 2012ء

موضوع:خرید و فروخت (بیع و شراء، تجارت)  |  مشارکت

جواب:

ایسا کرنا جائز نہیں ہے، مشارکت میں کسی کو مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ مشارکت میں جو بھی معاہدہ کیا گیا، جونہی شراکت کا معائدہ ختم ہو جائے تو پھر ایک شریک دوسرے کو مجبور نہیں کر سکتا۔ البتہ اگر وہ چاہیں تو دوبارہ نیا معائدہ کر سکتے ہیں یا اگر دوسرا چاہے تو اپنی مرضی سے اسے مال دے سکتا ہے۔ البتہ اسے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ یہ ظلم ہے اور دوسرے کا مال ناحق اور باطل طریقے سے غضب کرنا ہے، جو کہ اسلام میں حرام ہے۔ اللہ تعالی نے فرمایا :

وَلاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ

البقرة : 188

اور تم ایک دوسرے کے مال آپس میں ناحق نہ کھایا کرو

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ

سورة النساء : 29

 اے ایمان والو! تم ایک دوسرے کا مال آپس میں ناحق طریقے سے نہ کھاؤ سوائے اس کے کہ تمہاری باہمی رضا مندی سے کوئی تجارت ہو۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:حافظ محمد اشتیاق الازہری

Print Date : 25 April, 2024 03:44:11 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1509/