Fatwa Online

حسن نیت کا عمل کے ساتھ کیا تعلق ہے؟

سوال نمبر:129

حسن نیت کا عمل کے ساتھ کیا تعلق ہے؟

سوال پوچھنے والے کا نام:

  • تاریخ اشاعت: 20 جنوری 2011ء

موضوع:روحانیات

جواب:

انسان کے ہر عمل کے پیچھے ا سکی نیت کارفرما ہوتی ہے۔ جیسی نیت ہو گی ویسا ہی عمل ہو گا جیسا کہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بیان فرمایا گیا ہے:

انما الاعمال بالنيات.

بخاری، صحيح : 23، رقم : 1، کتاب بدء الوحی، باب کيف کان بدء الوحي الی رسول اللہ صلی الله عليه وآله وسلم

’’بیشک اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔‘‘

لہٰذا اگر نیت کی بنیاد اچھائی پر ہو گی تو عمل بھی اچھا ہو گا اور اگر نیت بری ہو گی تو انسان کا عمل بھی برا ہی ہو گا۔ گویا اعمال کے حسن اور قبولیت کا انحصار نیت پر ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الْآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا.

آل عمران، 3 : 145

’’(اور جو کوئی نیک عمل کرتا ہے اور اس کے بدلے میں) دنیا کا اجر چاہتا ہے تو اسے دنیا کا اجر دیں گے اور جو کوئی آخرت کا اجر چاہتا ہے تو اس کو آخرت کا اجر دیں گے۔‘‘

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

Print Date : 23 November, 2024 06:03:30 PM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/129/