Fatwa Online

غیر مقلدوں کی جماعت میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟

سوال نمبر:1240

<p class="urdu22pt1">السلام علیکم جناب<br>آج اسلام میں بہت سے فرقے بن چکے ہیں۔ فروعی اختلافات تو اپنی جگہ ہیں مگر فرقے شاید دین اور لوگوں میں مسائل بھی پیدہ کر رہے ہیں۔<br>براہ مہربانی رہنمائی فراہم کریں:</p> <p class="urdu22pt1">1۔ غیر مقلدوں کی جماعت میں نماز پڑھ سکتے ہیں جب صرف اتنا معلوم ہو کہ پاکستان میں امام غیر مقلد ہے (اور سعودی عرب میں حج کے موقع پر) ؟<br>2۔ غیر مقلد مسلمان ہیں یا نہیں ؟<br>3۔ عام غیر مقلد لوگوں سے معاشرتی تعلقات رکھیں یا نہیں (کارربار، شادی، جنازہ وغیرہ) ؟</p>

سوال پوچھنے والے کا نام: یاور اقبال

  • مقام: فیصل آباد
  • تاریخ اشاعت: 03 نومبر 2011ء

موضوع:نماز کے مفسدات  |  نماز  |  عبادات

جواب:

آپ کسی صحیح العقیدہ امام کے پیچھے ہی نماز ادا فرمائیں۔ فتنہ و فساد سے بچنے کے لیے پڑھی جانے والی نمازیں دوبارہ لوٹا لیا کریں۔ سنی، صحیح العقیدہ امام کا تقرر، اگر ممکن ہو تو ضرور کریں اور دوسری بات یہ کہ غیر مقلد مسلمان ہیں ان سے تعلق رکھیں۔

(منهاج الفتاویٰ، مفتی عبدالقيوم خان هزاروی، 2 : 226)

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی:عبدالقیوم ہزاروی

Print Date : 24 November, 2024 01:15:01 AM

Taken From : https://www.thefatwa.com/urdu/questionID/1240/